بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ہماری ذمہ داری
ملکی صورتحال سے آپ حضرات بخوبی واقف ہوں گے، کہ مہنگائی پاکستان کی تاریخ میں بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
غریب کیا نارمل فیملی کے چولہے بجنے شروع ہوگئے ہیں، لوگ دو وقت کے کھانے کیلئے ترس رہے ہیں، حکمران بشمول تمام سیاستدان خواب خرگوش کی نیند سو رہے ہیں، نہ تو ان کو غریب عوام کی فکر ہے اور نہ ہی ملکی معاشی بحران سے ان پر کوئی اثر پڑتا ہے۔
لہذا اس صورت حال میں ہمیں کیا کرنا چاہیے..!
کیا ہم فیس بک پر سیاستدانوں کے خلاف ایک پوسٹ لگا کر بری ذمہ ہوسکتے ہیں، بلکل نہیں بلکہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنے اڑوس پڑوس کے مستحقین اور مجبور الحال کی مدد کریں، اپنے صدقات، خیرات وغیرہ سے اس کو نوازیں اور اگر ممکن ہو تو ان کیلئے کوئی مناسب روز گار کا بندوبست کریں، تاکہ وہ مستقل طور اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکیں۔
کیونکہ حال ہی میں ہم نے دیکھا کہ عوام نے اپنے مدد آپ سیلاب زدگان کو بہترین طریقے معاونت فراہم کیا، اب ایک بار پھر وقت آیا ہے کہ ہم اپنے اردگرد کے ماحول میں مستحق اور مجبور الحال لوگوں کی مدد کرے۔
ان شاء اللہ ان ہی صدقات اور خیرات کے بدولت ملک کا بیڑہ پار ہوکر رہے گا ورنہ حکمران سے کوئی امید نہیں ہے۔
باقی عوام الناس کو چاہیے کہ وہ ان ابناء الوقت، مطلب پرست، خود غرض اور جھوٹے سیاست دانوں کو آئندہ کیلئے پہچانے اور ان سے مکمل طور پر بائیکاٹ کا اعلان کرے اور چہروں کے بجائے نظام بدلنے کی کوشش کریں۔
شمس الحق المسعودی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں